پیرس27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)فرانس کے صدر فرانسو اولاندے نے نارمنڈی کیعلاقے میں واقع سینٹ ایتین دو فارغے چرچ میں دہشت گردی کے تازہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے میں دولت اسلامیہ داعش کہلوانے والی تنظیم ملوث ہے۔ انہوں نے داعش کے خلاف پوری قوت سے اور تمام وسائل کو استعمال کرتے ہوئے جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔خیال رہے کہ کل منگل کی صبح نارمنڈی میں واقع شہر روئن کے نزدیک قصبے سینٹ ایتین دورووغے میں رومن کیتھولک کے ایک چرچ پردھاوادومشتبہ دہشت گردوں نے دھاوا بول دیا تھا۔ انہوں نے چرچ میں موجود پانچ افراد کو یرغمال بنا لیا۔ ان میں سیایک پادری کاتیز دھار آلے سے گلہ کاٹ دیا گیا اور ایک یرغمالی کو شدید زخمی کردیا تھا۔پولیس نے جوابی کارروائی میں دونوں حملہ آوروں کوقتل کردیا ہے اور یرغمالیوں کو بازیاب کرالیا ہے۔اس واقعے کے بعد صدر اولادن متاثرہ چرج میں آئے، جہاں انہوں نے شہریوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تازہ دہشت گردی میں کیتھولک کو نشانہ بنایا گیا ہیمگر فرانسیسی عوام جانتے ہیں کہ اس طرح کی کارروائیوں سے کیسے نمٹنا ہے۔انہوں نے 14جولائی کو نیس حملے کی کاری ضرب سہنے والی فرانسیسی عوام پرزوردیاکہ وہ دہشت گردی کے خلاف متحد رہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی دہشت گرد گروپ کو فرانسیسی شہریوں کو خوف زدہ کرنے کی سازش تیار کرنے کا موقع نہیں دیا جائے گا۔
صدر اولاند کہہ رہے تھے کہ داعش نے ہمارے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے۔ ہم بھی جواب میں داعش کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے پوری قوت سے یہ جنگ لڑی جائے گی۔ہم قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے دفاع کے لیے ہرممکن اقدام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اندرون اور بیرون ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ طویل عرصے تک جاری رہ سکتی ہے۔صدر فرانسو اولاند نے کہا کہ دہشت گردی کی چھوٹی چھوٹی کارروائیاں ہمارے عزم وارادے کو شکست نہیں دے سکتیں۔ فرانس اور پورا یورپ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں باہم متحد ہے اور ہم نے دہشت گردی کی لعنت سے نجات کے لیے عزم صمیم کررکھا ہے۔انہوں نے اپوزیشن کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف قوانین مزید سخت کرنے کا مطالبہ مسترد کردیا اورکہاکہ سنہ2015ء میں دہشت گردی کی بیخ کنی کے لیے منظور کردہ قوانین میں سیکیورٹی حکام کو فوری متحرک ہونے کے اختیارات دیے گئے ہیں۔ادھر فرانسیسی زیراعظم مانویل فالس نے اپنے ایک بیان میں چرچ حملے پر رد عمل میں کہا ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ اس طرح کی کارروائیوں کا اصل مقصد مذہبی جنگ چھیڑنے کی سازش ہے۔ دشمن فرانسیسی عوام کو آپس میں لڑانے اور مذہبی جنگ مسلط کرنے کی سازش کررہا ہے مگر اسے اس مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
اسلام فرانس جیسے حملے کو مسترد کرتا ہے:سعودی عرب
ریاض27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)سعودی عرب نے شمالی فرانس کے علاقے نارمندی کے قصبے سینٹ ایتین دوروغے میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ یہ مذمت وزارت خارجہ کے ایک ذمے دار ذریعے کی زبانی سامنے آئی ہے۔مذکورہ ذریعے نے باور کرایا کہ اسلام جو ایک دین حنیف ہے ، اس نوعیت کی بزدلانہ دہشت گرد کارروائی کو یکسر مسترد کرتا ہے۔ اسلام نے عبادت کے کردار کے تحفظ کو واجب قرار دیا اور اور اس کی بے حرمتی سے منع کیا ہے۔ دیگر مذاہب ، انسانی اقدار اور بین الاقوامی منشورات بھی اس عمل کو مسترد کرتے ہیں۔وزارت خارجہ کے ذریعے نے اپنے بیان کے اختتام پر جانی نقصان کاشکارہونے والوں کے اہل خانہ ، فرانسیسی حکومت اور عوام سے تعزیت کی۔